رمضان المبارک میں دھماکے یہ ثابت کرتے ہیں کہ دہشتگرد بلا تمیز انسانیت کیخلاف ظلم ڈھاتے ہیں، دھماکوں کا مقصد صرف یہی ہے کہ خون بہا کر اور مصائب پیدا کر کے ترکی کو تنزلی کی طرف لڑھکا دیا جائے لیکن یہ کوششیں ناکام ہوں گی- ترکی تمام دنیا کی حکومتوں، پارلیمانوں، میڈیا اور سول سوسائٹیز سے امید رکھتا ہے، خصوصاً مغرب سے امید رکھتا ہے کہ وہ دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن موقف اختیار کریں-
ترکی بھاری قیمت چکانے کے باوجود وہ طاقت، صلاحیت اور حوصلہ رکھتا ہے جس کی مدد سے دہشتگردی کے خاتمے تک اس کیخلاف جنگ جاری رکھی جا سکے-
استنبول میں ہونے والا حملہ 79 ملین
ترکوں پر حملہ ہے بلکہ دنیا کے 7.5 بلین انسانوں پر حملہ ہے، اس لیے ہم کہتے ہیں کہ دہشتگردوں کیلئے کوئی دوغلہ رویہ نہ ہو، استنبول، لندن، لاہور، برلن، پیرس، شگاگو اور انقرہ میں کوئی فرق نہیں، سب حکومتیں اور پارلیمان ایک سوچ کے تحت سوچیں-
استنبول حملہ ہماری تاریخ کا ایک فیصلہ کن موڑ ثابت ہو گا، میں شہداء کے وارثوں سے اور زخمیوں اور ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتا ہوں، یہ دکھ ہم برابر محسوس کر رہے ہیں، بلکہ شاید آپ سے زیادہ کچھ میں محسوس کر رہا ہوں، لیکن اس کا مقابلہ اور خاتمہ ہم مل کر کریں گے، میں دعاگو ہوں کہ زخمیوں کی تکلیف میں کمی ہو جائے اور وہ جلد صحت یاب ہو جائیں-